اب کے مجھ کو دیکھ کے وہ، دیکھتا رہ جائے گا
اس قدر بدلیں گے ہم وہ سوچتا رہ جائے گا
میرے چہرے پر بھی ہوں گے بے رُخی کے زاوئیے
ایسا ہے کہ مجھ میں مجھ کو ڈھونڈھتا رہ جائے گا
اُس کی گلی سے اب میرا گزر ممکن نہیں
وہ اپنے گھر کی کھیڑکیوں سے جھانکتا رہ جائے گا
کیوں آنسوں کی دھول میں ،میں ذندگی کو جھونک دوں
دل کا کیا ہے ٹوٹتا ہے، ٹوٹتا رہ جائے گا
اس قدر بدلیں گے ہم وہ سوچتا رہ جائے گا
میرے چہرے پر بھی ہوں گے بے رُخی کے زاوئیے
ایسا ہے کہ مجھ میں مجھ کو ڈھونڈھتا رہ جائے گا
اُس کی گلی سے اب میرا گزر ممکن نہیں
وہ اپنے گھر کی کھیڑکیوں سے جھانکتا رہ جائے گا
کیوں آنسوں کی دھول میں ،میں ذندگی کو جھونک دوں
دل کا کیا ہے ٹوٹتا ہے، ٹوٹتا رہ جائے گا