ملے تو ٹوٹ کے روئے نہ کھل کے باتیں کیں
کہ جیسے اب کہ دلوں میں کدورتیں تھیں بہت
بھلا دیئے ہیں تیرے غم نے دکھ زمانے کے
خدا نہیں تھا تو پتھر کی مورتیں تھیں بہت
فراز دل کو نگاہوں سے اختلاف رہا
وگرنہ شہر میں ہم شکل صورتیں تھیں بہت
کہ جیسے اب کہ دلوں میں کدورتیں تھیں بہت
بھلا دیئے ہیں تیرے غم نے دکھ زمانے کے
خدا نہیں تھا تو پتھر کی مورتیں تھیں بہت
فراز دل کو نگاہوں سے اختلاف رہا
وگرنہ شہر میں ہم شکل صورتیں تھیں بہت