یہ نہیں کہ سارے جہان میں مجھے ھمسفر ہی نہیںملا
سبھی اعتبار کے ساتھ تھے کوئی معتبر ہی نہیں ملا
مری نبض چھو کے تو دیکھتا کہ شکستہ دل کی صدا ھے کیا
مرا لاعلاج مرض نہ تھا کوئی چارہ گر ہی نہیں ملا
کبھی شہر چھان لئے گئے کہیںخیمے تان لئے گئے
جسے دیکھتا تھا میںخواب میں مجھے وہ نگر ہی نہیں ملا
مجھے وہ مکیں ہی نہیں ملے جنہیں میری ذات سے پیار ھو
جسے اپنا گھر میں سمجھ سکوں مجھے ایسا گھر ہی نہیں ملا
رھا مضطرب مرا شوق بھی مرا سجدہ کرنے کا ذوق بھی
مجھے سنگ رہ تو بہت ملے ترا سنگ در ہی نہیں ملا
سبھی اپنے اپنے گروہ کے غم آرزو کا شکار تھے
کسے میں دکھاتا یہ زخم دل کوئی دیدہ ور ہی نہیں ملا
سبھی اعتبار کے ساتھ تھے کوئی معتبر ہی نہیں ملا
مری نبض چھو کے تو دیکھتا کہ شکستہ دل کی صدا ھے کیا
مرا لاعلاج مرض نہ تھا کوئی چارہ گر ہی نہیں ملا
کبھی شہر چھان لئے گئے کہیںخیمے تان لئے گئے
جسے دیکھتا تھا میںخواب میں مجھے وہ نگر ہی نہیں ملا
مجھے وہ مکیں ہی نہیں ملے جنہیں میری ذات سے پیار ھو
جسے اپنا گھر میں سمجھ سکوں مجھے ایسا گھر ہی نہیں ملا
رھا مضطرب مرا شوق بھی مرا سجدہ کرنے کا ذوق بھی
مجھے سنگ رہ تو بہت ملے ترا سنگ در ہی نہیں ملا
سبھی اپنے اپنے گروہ کے غم آرزو کا شکار تھے
کسے میں دکھاتا یہ زخم دل کوئی دیدہ ور ہی نہیں ملا