گاؤں کی تہذیب کی اب پاسداری چھوڑ دی
شہر میں رہنے کی خاطر انکساری چھوڑ دی
اتفاقاً دشمنوں نے حال کیا پوچھا میرا
اتنقاماً دوستوں نے غمگساری چھوڑ دی
لاڈلے بیٹے کی بربادی کا ساماں ہو گیا
ماں نے بے جا حرکتوں پر ناگواری چھوڑ دی
بارشیں کرتا ہے وہ خشک پیڑوں کے لیئے
باغباں نے قصداً آبیاری چھوڑ دی!
شہر میں رہنے کی خاطر انکساری چھوڑ دی
اتفاقاً دشمنوں نے حال کیا پوچھا میرا
اتنقاماً دوستوں نے غمگساری چھوڑ دی
لاڈلے بیٹے کی بربادی کا ساماں ہو گیا
ماں نے بے جا حرکتوں پر ناگواری چھوڑ دی
بارشیں کرتا ہے وہ خشک پیڑوں کے لیئے
باغباں نے قصداً آبیاری چھوڑ دی!